
اضافی تنخواہوں کا رواج اور ہمارا کمزور معاشی نظام
ہر سال سپریم کورٹ کے ملازمین کو تین مکمل اضافی تنخواہیں دینے کے رواج کو چیف جسٹس سپریم کورٹ نے روک کر صرف ایک بنیادی تنخواہ دی ہے اور اس ضمن میں پورے 41 کروڑ کی بچت کی ہے۔ حالانکہ ایک اضافی بنیادی تنخواہ بھی سراسر زیادتی ہے کیونکہ ملک معاشی طور پر انتہائی کمزور ہے۔
دوسری طرف وزیراعظم پاکستان نے وزیر اعظم ہاؤس کے افسران و ملازمین کو چار بنیادی اضافی تنخواہیں دینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور یہی پیسے نجی بینک سے 23 فی صد شرح سود پر لیا جائیگا۔ جبکہ خود آئی ایم ایف سے قرض لینے کیلئے منت ترلے کررہا ہے۔
ہماری سنجیدگی دیکھیں اور ہمارے کام دیکھیں۔
معلومات از محترم آصف محمود صاحب
Load/Hide Comments