Plant beauty and diversity

ماحول کو اکسیجن فراہم کرنے والے پودے، تنوع اور عالمی تقسیم

پودوں کی تقسیم اور عالمی تعداد

پودے کرۂ ارض کی حیاتیاتی تنوع کا ایک اہم حصہ ہیں۔ زمین پر زندگی کے تسلسل کے لیے پودوں کی موجودگی ناگزیر ہے کیونکہ یہ نہ صرف آکسیجن پیدا کرتے ہیں بلکہ خوراک، ادویات، اور ماحولیاتی توازن میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

پودوں کی تقسیم
پودوں کو مختلف جغرافیائی خطوں میں ان کے موسمی، ماحولیاتی، اور ارتقائی عوامل کی بنیاد پر تقسیم کیا جاتا ہے۔ عمومی طور پر پودوں کی تقسیم درج ذیل حیاتیاتی خطوں میں کی جا سکتی ہے:

1. استوائی بارش کے جنگلات: یہ خطے خط استوا کے قریب واقع ہوتے ہیں جہاں زیادہ بارش اور درجہ حرارت کی زیادتی کی وجہ سے نباتاتی تنوع سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ یہاں کی مشہور اقسام میں مہوگنی، ایبونی، اور پام کے درخت شامل ہیں۔

2. صحرائی نباتات: یہ پودے خشک ماحول میں زندہ رہنے کے لیے موزوں ہوتے ہیں۔ ان میں کیکٹس، ایلوویرا اور دیگر رسیلے (Succulent) پودے شامل ہیں، جو پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

3. معتدل جنگلات: یہ جنگلات زیادہ تر شمالی امریکہ، یورپ، اور ایشیا میں پائے جاتے ہیں۔ یہاں کے اہم درختوں میں بلوط (Oak)، میپل (Maple)، اور شاہ بلوط (Chestnut) شامل ہیں۔

4. گھاس کے میدان: ان علاقوں میں زیادہ تر گھاس اگتی ہے اور یہاں درختوں کی تعداد کم ہوتی ہے۔ یہ علاقے افریقہ، جنوبی امریکہ، اور ایشیا میں پائے جاتے ہیں۔

5. ٹندرا: یہ علاقہ قطبی خطوں میں پایا جاتا ہے، جہاں درجہ حرارت انتہائی کم ہوتا ہے اور یہاں پودوں کی محدود اقسام جیسے کائی (Moss) اور چھوٹے جھاڑی دار پودے (Shrubs) پائے جاتے ہیں۔

عالمی پودوں کی تعداد
عالمی سطح پر پودوں کی تعداد کا اندازہ لگانا ایک مشکل کام ہے کیونکہ ہر سال کئی نئی انواع دریافت ہوتی ہیں۔ بین الاقوامی تحقیقی اداروں کے مطابق، دنیا میں تقریباً 390,000 سے زیادہ اقسام کے پودے موجود ہیں، جن میں سے تقریباً 94% بیج دار پودے (Seed Plants) ہیں۔
اہم اعداد و شمار:
– گھاس کی اقسام: 12,000 سے زائد
– درختوں کی اقسام: 60,000 سے زائد
– دوپرتی (Dicot) پودے: تقریباً 200,000
-یک پرتہ (Monocot) پودے: تقریباً 60,000

پودوں کی تنوع کو لاحق خطرات
آب و ہوا کی تبدیلی، جنگلات کی کٹائی، اور انسانی سرگرمیاں پودوں کے تنوع کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔

1. جنگلات کی کٹائی: بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کے باعث جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہو رہی ہے، جس سے نباتاتی تنوع کم ہو رہا ہے۔
2.آلودگی: صنعتی فضلہ، کیمیائی کھادوں کا استعمال، اور دیگر آلودگی کے ذرائع پودوں پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔
3.ماحولیاتی تبدیلیاں: بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور غیر متوقع موسمی تغیرات کئی اقسام کے پودوں کے لیے مہلک ثابت ہو سکتے ہیں۔
نتیجہ
پودوں کی عالمی تعداد اور ان کی جغرافیائی تقسیم ہمیں زمین پر حیاتیاتی تنوع کی اہمیت سے آگاہ کرتی ہے۔ ان کے تحفظ کے لیے درخت لگانے، جنگلات کے کٹاؤ کو روکنے، اور ماحول دوست سرگرمیوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ نسلیں بھی اس قدرتی دولت سے مستفید ہو سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں