We and Our role in society

معاشرے میں “ہم اور ہمارا کردار”

دنیا میں ہر انسان ایک مقصد کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ زندگی صرف کھانے، پینے اور دنیاوی کامیابیوں کا نام نہیں بلکہ اس کا اصل حسن اچھے کردار میں ہے۔ کردار ہی انسان کو پہچان دیتا ہے۔ اگر کردار اچھا ہو تو انسان معاشرے میں عزت پاتا ہے، اور اگر کردار کمزور ہو تو علم، دولت اور طاقت سب بے معنی ہو جاتے ہیں۔

اچھا کردار سچائی، دیانت، امانت، انصاف، صبر، تحمل، اور دوسروں کے ساتھ بھلائی جیسے اوصاف سے بنتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ سب سے بہتر انسان وہ ہے جس کا اخلاق سب سے بہتر ہو۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دین اسلام میں کردار کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔

ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اپنے کردار کو بہتر بنائیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم سچ بولیں، وعدہ پورا کریں، دوسروں کی مدد کریں، بڑوں کا ادب کریں، اور چھوٹوں سے محبت کریں۔ ہمیں کسی کے ساتھ ظلم یا دھوکا نہیں کرنا چاہیے، بلکہ ہمیشہ حق اور انصاف کا ساتھ دینا چاہیے۔

ہمارا کردار صرف ہماری ذات تک محدود نہیں رہتا بلکہ پورے معاشرے پر اثر ڈالتا ہے۔ اگر ہر فرد اپنا کردار درست کر لے تو پورا معاشرہ امن، خوشحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر ہم اپنے کردار کو نظرانداز کریں تو معاشرہ بگڑ جاتا ہے۔

لہٰذا ہمیں ہمیشہ یہ سوچنا چاہیے کہ ہم کون ہیں اور ہمارا کردار کیسا ہے۔ اچھے کردار والا انسان روشنی کی مانند ہوتا ہے جو دوسروں کے دلوں کو منور کرتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی باتوں، اعمال اور رویوں سے دوسروں کے لیے مثال بنیں تاکہ دنیا ہمیں اچھے کردار کے لوگوں میں شمار کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں