
ڈان اداریہ: کیا برف پگھلنے لگا ہے؟
کیا سیاسی اسٹیک ہولڈرز نے آخرکار قبول کر لیا ہے کہ ان کی ‘جنگ’ تعطل کو پہنچ گئی ہے؟ کیا پی ٹی آئی کو سمجھ آ گئی ہے کہ وہ ایجی ٹیشن کے ذریعے مزید زمین حاصل نہیں کر سکتی اور کیا حکومت کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ وہ جتنی مضبوطی سے اقتدار سے چمٹے گی وہ اپنی گرفت کھو دیتی ہے؟ بات چیت کے بارے میں نئے سرے سے بات ہو رہی ہے، اور امید کی ایک چھوٹی سی کرن نمودار ہوئی ہے کہ دونوں فریق اب انہیں ایک موقع دینے پر آمادہ ہو سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے اہم نمائندوں نے قومی اسمبلی کے بدھ کے اجلاس کے دوران یقینی طور پر ایک مثبت تاثر دیا کیونکہ پہلی بار عوامی سطح پر مذاکرات کے امکان پر بات کی گئی۔ ایسا لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین گوہر علی خان کی جانب سے ایوان پر ’تیسری قوت‘ کے قبضے کے امکان کے بارے میں جو خدشہ ظاہر کیا گیا تھا، وہ حکومت کے ساتھ گونج اٹھا۔ مزید پڑھیے: https://www.dawn.com/news/1878403
Very interesting subject, regards for posting.